
ایک تحقیقی مقالے میں تجویز دی گئی ہے کہ پاکستان میں مصنوعی ذہانت (AI) کے لحاظ سے صنعتی پالیسی مرتب کی جائے تاکہ اقتصادی خودمختاری اور قومی مفادات کو تقویت دی جا سکے۔ مقالہ نگاروں کا کہنا ہے کہ AI پاکستان میں خدمات پر انحصار ہے اور اس کی ترقی کے لیے بنیادی ڈھانچہ، کلاؤڈ، ہارڈویئر، تعلیم، اور تحقیق پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انٹرپرینیورشپ اور حکومت و نجی شعبہ تعاون کے ذریعے لوکل AI مصنوعات اور بنیادی ماڈلز تیار کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ سرکاری خریداری اور ہارڈ ویئر-سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ کو ہدف بنا کر ملکی خود انحصاری بڑھائی جا سکتی ہے۔ اس سے درحقیقت اقتصادی نمو، سلامتی اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہو سکتے ہیں، خاص طور پر ڈیجیٹل تبدیلی کے اس دور میں۔