
کراچی (2 جولائی 2025) — کراچی میں گرمی کی لہر کے دوران درجہ حرارت 45 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا پہنچا، جس نے شہریوں کو شدید مشکلات میں مبتلا کر دیا۔ کے الیکٹرک نے بتایا ہے کہ بڑھتی ہوئی توانائی کی طلب اور پیداوار میں کمی کی وجہ سے متعدد علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے، جس کی مدت 12 سے 14 گھنٹے تک بتائی جا رہی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق، اس سال گرمی معمول سے زیادہ شدید ہے اور آئندہ چند دنوں میں کوئی خاص کمی کا امکان نہیں۔ شہریوں نے کہا ہے کہ گرمی کے عروج میں مسلسل لوڈ شیڈنگ نے گھریلو فریج، کولر اور پنکھوں کے صارفین کو شدید متاثر کیا ہے۔ کچھ علاقہ مکینوں نے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا اور مؤقف اختیار کیا کہ حکومت مقامی پاور پلانٹس اور متبادل توانائی وسائل جیسے سولر یا چھوٹے پاور گرڈز پر توجہ نہیں دے رہی۔
کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ “ہم رسد میں اضافے کے لیے کوشاں ہیں، لیکن پیداواری صلاحیت میں کمی عالمی سطح پر کوئلے اور گیس کی فراہمی کی صورت حال پر منحصر ہے”۔ شہری مطالبہ کر رہے ہیں کہ حکومت فوری طور پر گرم علاقوں میں خصوصی ٹھنڈا خیمہ لگائے، ہنگامی امدادی ٹیموں کی کارکردگی کو بہتر بنائے اور بجلی کی کمی دور کرنے کے لیے بلوچستان، سندھ اور پنجاب سے ہیٹ سٹوریج سپلائی منتقل کرے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ صورتحال جاری رہی تو گرمی کی شدت اور طویل دورانیہ صحت عامہ کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔